*خلد کی راہ کے رہبر کو عمر کہتے ہیں*
*عدل و انصاف کے پیکر کو عمر کہتے ہیں*
*اپنے دلدار کو دلبر کو عمر کہتے ہیں*
*ہم چمکتے ہوئے اختر کو عمر کہتے ہیں*
*جس کی ہر موج سےانصاف کےموتی نکلے*
*اُس گُہر بار سمندر کو عمر کہتے ہیں*
*جن کے افکار کو قرآن بنایا رب نے*
*ہم اُسی مردِ قلندر کو عمر کہتے ہیں*
*آپ تلوار اُٹھائے تو عرب کانپ اُٹھے*
*کفر کے دل میں چھپے ڈر کو عمر کہتے ہیں*
*تو نےمحبوب کی حرمت پہ زباں کھولی ہے*
*کاٹ ڈالوں گا ترے سر کو عمر کہتے ہیں*
*ہم کو ہے موت ترے جام و سبو سے پیاری*
*دندناتے ہوئے لشکر کو عمر کہتے ہیں*
*جنگ میں کفر و طاغوت کے سر پر ثاقب*
*تیز چلتے ہوئے خنجر کو عمر کہتے ہیں*
*✍: سرتاج علی
*عدل و انصاف کے پیکر کو عمر کہتے ہیں*
*اپنے دلدار کو دلبر کو عمر کہتے ہیں*
*ہم چمکتے ہوئے اختر کو عمر کہتے ہیں*
*جس کی ہر موج سےانصاف کےموتی نکلے*
*اُس گُہر بار سمندر کو عمر کہتے ہیں*
*جن کے افکار کو قرآن بنایا رب نے*
*ہم اُسی مردِ قلندر کو عمر کہتے ہیں*
*آپ تلوار اُٹھائے تو عرب کانپ اُٹھے*
*کفر کے دل میں چھپے ڈر کو عمر کہتے ہیں*
*تو نےمحبوب کی حرمت پہ زباں کھولی ہے*
*کاٹ ڈالوں گا ترے سر کو عمر کہتے ہیں*
*ہم کو ہے موت ترے جام و سبو سے پیاری*
*دندناتے ہوئے لشکر کو عمر کہتے ہیں*
*جنگ میں کفر و طاغوت کے سر پر ثاقب*
*تیز چلتے ہوئے خنجر کو عمر کہتے ہیں*
*✍: سرتاج علی